سورة النجم - آیت 57

أَزِفَتِ الْآزِفَةُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آنے والی (گھڑی) قریب [٤] آپہنچی ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

(ازفۃ) قیامت کا ایک صفاتی نام ہے۔ اور (ازف) میں وقت کی تنگی کا مفہوم پایا جاتا ہے۔ یعنی یہ نہ سمجھو کہ قیامت کی گھڑی ابھی بہت دور ہے۔ اور سوچنے سمجھنے کے لیے ابھی بہت وقت پڑا ہے۔ انسان کو تو ایک پل کی بھی خبر نہیں اور جس کو موت آ گئی بس اس کی قیامت تو اسی وقت قائم ہو گئی۔