سورة النجم - آیت 55
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكَ تَتَمَارَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پس تو (اے انسان!) اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں [٣٧] میں شک کرے [٣٨] گا ؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ظالم قوموں کی تباہی بھی نوعِ انسانی کے لیے نعمت ہے: اللہ کی بنی نوعِ انسان پر سب سے بڑی نعمت یہ ہے۔ کہ وہ ظالم اور سرکش قوموں کو صفحہ ہستی سے نیست و نابود کر دے تاکہ باقی لوگوں کو ان کے ظلم و ستم سے نجات ملے۔ اور وہ بھی دنیا میں چین سے زندگی بسر کر سکیں۔ گویا کہ ان قوموں کی تباہی بھی اللہ کی تعمت تھی اور انسانیت پر احسانات تھے اللہ تعالیٰ نے اپنی اس نعمت کا ذکر سورہ البقرہ (۲۵۱) میں فرمایا اگر اللہ تعالیٰ بعض لوگوں کو بعض سے دفع نہ کرتا تو زمین میں فساد پھیل جاتا، لیکن اللہ تعالیٰ دنیا والوں پر بڑا فضل وکرم کرنے والا ہے۔ پھر فرمایا: تو اے انسان! تو اپنے رب کی کس کس نعمت پر جھگڑے گا۔