وَأَنَّهُ أَهْلَكَ عَادًا الْأُولَىٰ
اور یہ کہ اسی نے عاد اولیٰ کو ہلاک کیا۔
عاد اولیٰ یعنی قوم ہود جسے عاد بن ارم بن سام بن نوح کہا جاتا ہے اسی نے ان کی سرکشی کی بنا پر انھیں تباہ کر دیا جیسا کہ سورہ فجر (۶) میں فرمایا کہ: ﴿اَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ۔ اِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ﴾ کیا تو نے دیکھا نہیں کہ تیرے رب نے عاد کے ساتھ کیا کیا؟‘‘ یعنی ارم کے ساتھ جو بڑے قدر آور تھے۔ جن کا مثل شہروں میں پیدا نہیں کیا گیا تھا یہ قوم بڑی قوی اور بڑی زور آور تھی۔ ساتھ ہی خدا کی نافرمان اور رسول سے بڑی سرتاب تھی۔ ان پر ہوا کا عذاب آیا جو سات راتیں اور آٹھ دن برابر رہا۔ اسی طرح ثمودیوں کو بھی اس نے ہلاک کر دیا جس میں سے ایک بھی باقی نہ بچا۔ اور اس سے پہلے قوم نوح علیہ السلام تباہ ہو چکی جو بڑے نا انصاف اور شریر لوگ تھے۔ اور لوط کی بستیاں جنھیں خدائے قہار نے زیر و زبر کر دیا اور آسمانی پتھروں سے سب بدکاروں کو ہلاک کر دیا۔ انھیں زمین میں دھنسا دیا ان کے اوپر سیاہ رنگ کا متعفن پانی چھا گیا جسے بحر مردار یا بحر میت یا بحر لوطی کہتے ہیں۔