سورة النجم - آیت 35
أَعِندَهُ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا اس کے پاس علم غیب ہے کہ وہ (سب کچھ) دیکھ [٢٦] رہا ہو۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
کیا وہ دیکھ رہا ہے: یعنی کیا وہ دیکھ رہا ہے کہ اس نے فی سبیل اللہ خرچ کیا تو اس کا مال ختم ہو جائے گا؟ نہیں غیب کا یہ علم اس کے پاس نہیں ہے۔ بلکہ وہ خرچ کرنے سے گریز محض بخل، دنیا کی محبت اور آخرت پر عدم یقین کی وجہ سے کر رہا ہے۔ اطاعت الٰہی سے انحراف کی وجوہات بھی یہی ہیں۔ آخرت کے متعلق ان دونوں یعنی ولید بن مغیرہ اور اس کا مشرک ساتھی کا علم نہایت ناقص اور ظن و قیاس پر مبنی تھا۔