سورة الطور - آیت 9
يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْرًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جس دن آسمان تیزی سے لرزنے [٧] لگے گا
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
’’ مُوْرًا‘‘ کے معنی ہیں حرکت و اضطراب، قیامت والے دن آسمان کے نظم میں جو اختلال اور کواکب و سیارگان کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے جو اضطراب واقع ہو گا اس کو ان الفاظ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یعنی یہ عذاب اس دن واقع ہو گا جب آسمان تھر تھرائے گا اور پھٹ جائے گا اور پہاڑ اپنی جگہ سے ہل جائیں گے۔ ادھر کے ادھر ہو جائیں گے۔ کانپ کانپ کر ٹکڑے ٹکڑے ہو کر پھر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے پھر روئی کے گالوں کی طرح ادھر سے ادھر بکھر جائیں گے اور بے نام و نشان ہو جائیں گے۔ اس دن ان لوگوں پر جو اس دن کو نہ مانتے تے۔ ویل و حسرت اور خرابی و ہلاکت ہو گی۔