سورة الذاريات - آیت 41
وَفِي عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور عاد کے قصہ میں بھی (ایک نشانی چھوڑی ہے) جبکہ ہم نے ان پر تباہ کن [٣٥] آندھی چھوڑ دی
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قوم عاد پر تباہ کن ہوا: ریح العقیم کے لفظی معنی بانجھ ہوا: یعنی ایسی ہوا کے ہیں جو ہر طرح کی خیر و برکت سے خالی ہو۔ یہ بانجھ ہوا بادِ صرصر تھی اولوں کی طرح ٹھنڈی یخ اور آندھی سے بھی زیادہ تیز۔ جو بے قابو ہوئی جا رہی تھی یہ طوفانی ہوا ان پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن چلی۔ ان کے مکانوں کے اندر داخل ہو کر ہر چیز کو فنا کر رہی تھی۔