سورة الذاريات - آیت 34
مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جو حد سے بڑھنے والوں [٢٨] (کی ہلاکت) کے لئے آپ کے پروردگار کے ہاں سے نشان زدہ [٢٩] ہیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
لوگوں کے لیے نشانی، بحیرہ مردار: وہ نشانی یہ تھی کہ جب فرشتوں نے اس پورے خطہ زمین کو اٹھا کر اور بلندی پر لے جا کر اسے اُلٹا کر زمین پر دے مارا تو یہ پورا خطہ زمین کے اندر دھنس گیا اور سطح سمندر سے چار سو کلو میٹر نیچے چلا گیا۔ اور اس کے اوپر کالا پانی چڑھ آیا۔ جو ایک سمندر کی شکل اختیار کر گیا۔ پانی کے اس ذخیرہ کو بحر میت، یابحیرۂ مردار یا غرقابِ لوطی کہا جاتا ہے اس میں ان مومنوں کےلیے عبرت کے سامان ہیں جو عذابِ خدا کا ڈر رکھتے ہیں۔ وہ اس نمونہ کو دیکھ کر اور اس زبردست نشان کو ملاحظہ کر کے پوری عبرت حاصل کر سکتے ہیں۔