سورة الذاريات - آیت 24
هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ الْمُكْرَمِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) !) کیا آپ کے پاس [١٨] ابراہیم کے معزز مہمانوں کی بات [١٩] بھی پہنچی؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ابراہیم علیہ السلام کے ہاں فرشتوں کی آمد: یہ معزز مہمان تین فرشتے تھے سیدنا جبرائیل، سیدنا میکائیل اور سیدنا اسرافیل جو انسانی شکلوں میں آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا جا رہا ہے کہ اس قصے کا تمہیں علم نہیں تھا بلکہ ہم تجھے وحی کے ذریعہ سے مطلع کر رہے ہیں۔ ابراہیم علیہ السلام نے فرشتوں کے سلام کا جواب بڑھا کر دیا۔ اور دل میں کہا یہ تو اجنبی لوگ ہیں۔ ان سے خطاب کر کے نہیں کہا۔ حدیث میں ہے رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہیے کہ اپنے مہمان کی خاطر مدارت کرے۔ (بخاری: ۶۱۳۶، مسلم: ۴۸)