وَفِي أَنفُسِكُمْ ۚ أَفَلَا تُبْصِرُونَ
اور خود تمہارے اپنے اندر [١٤] بھی، پھر کیا تم غور سے نہیں دیکھتے؟
انسان کے اپنے وجود میں نشانیاں: خود تمہارے وجود میں ہی اس کی بہت سی نشانیاں ہیں کیا تم دیکھتے نہیں ہو؟ ان کی بناوٹ پر غور کرو کہ ہر عضو کیسی مناسب جگہ پر ہے۔ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جو شخص اپنی پیدائش میں غور کرے گا، اپنے جوڑوں کی ترکیب پر نظر ڈالے گا وہ یقین کرے گا کہ بیشک اسے خدا نے ہی پیدا کیا ہے۔ اور اپنی عبادت کے لیے ہی بنایا ہے۔ (تفسیر) پھر انسان پر نظر ڈالو، ان کی زبانوں کے اختلاف کو، ان کے رنگ و روپ کے اختلاف کو ان کے ارادوں اور قوتوں کے اختلاف کو، ان کی عقل و فہم کے اختلاف کو۔ ان کی حرکات و سکنات کو ان کی نیکی بدی کو دیکھو۔ ان نشانیوں پر غور کرنے سے بھی وہی نتائج حاصل ہوتے ہیں جو کائنات کے نظام میں غور کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔