سورة الذاريات - آیت 5
إِنَّمَا تُوعَدُونَ لَصَادِقٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کہ جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا [٣] ہے وہ سچا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی یہ سب قسمیں اس بات پر ہیں کہ تم سے جو وعدے کیے جاتے ہیں وہ یقیناً سچے ہیں اور قیامت برپا ہو کر رہے گی۔ جس میں انصاف کیا جائے گا۔ یہ ہواؤں کا چلنا، بادلوں کا پانی کو اُٹھانا، سمندروں میں کشتیوں کا چلنا اور فرشتوں کا مختلف امور کو انجام دینا، قیامت کے وقوع پر دلیل ہے۔ کیوں کہ جو ذات یہ سارے کام کرتی ہے۔ جو بظاہر نہایت مشکل اور اسباب عادیہ کے خلاف ہیں وہی ذات قیامت والے دن تمام انسانوں کو زندہ بھی کر سکتی ہے۔