سورة ق - آیت 42
يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْخُرُوجِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اور) سب لوگ اس زور دار آواز کو ٹھیکٹھیک [٤٩] سن لیں گے۔ یہی (زمین سے دوبارہ) نکلنے کا دن ہوگا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
زور دار آواز: یعنی اس زور دار آواز سے ہی سب کو معلوم ہو جائے گا کہ جو کچھ دنیا میں پیغمبر کہتے رہے اور جنہیں وہ جھٹلاتے رہے تھے وہ ایک ٹھوس اور اٹل حقیقت تھے جو اب ظہور میں آنے لگے ہیں۔ حضرت کعب احبار فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ ایک فرشتے کو حکم دے گا کہ بیت المقدس کے پتھر پر کھڑا ہو کر آواز لگائے کہ اے گلی سٹری ہڈیو! اور اے جسم کے متفرق اجزاؤ! اللہ تمہیں جمع ہو جانے کا حکم دیتا ہے تاکہ تمھارے درمیان فیصلہ کر دے۔ (ابن کثیر)