سورة ق - آیت 38

وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَمَا مَسَّنَا مِن لُّغُوبٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہم نے آسمانوں، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب چیزوں کو چھ دن میں پیدا کیا اور ہمیں تھکاوٹ [٤٤] محسوس تک نہ ہوئی

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہود و نصاریٰ کا اللہ پر الزام کہ اس نے ساتویں دن آرام کیا: یہ یہود و نصاریٰ کا اللہ تعالیٰ پر ایک من گھڑت الزام ہے کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا اور ساتویں دن آرام کیا۔ ان لوگوں نے اللہ کو بھی اپنے جیسا ہی سمجھ لیا کہ جیسے ہم کام کرتے کرتے تھک جاتے ہیں اللہ تعالیٰ بھی تھک گیا تھا۔ یہ دن ہفتہ کا تھا اس دن کا نام ہی انہوں نے یوم الراحت رکھ چھوڑا تھا۔ اللہ تعالیٰ کو اپنی یا کسی اور چیز کی مثیل قرار دینا ہی سب سے بڑی گمراہی ہے۔ اس آیت میں ان کے اسی الزام کی تردید کی گئی ہے۔