الَّذِي جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَأَلْقِيَاهُ فِي الْعَذَابِ الشَّدِيدِ
جس نے اللہ کے علاوہ کوئی اور الٰہ [٣٢] بھی بنا رکھا تھا۔ لہٰذا اسے سخت عذاب میں پھینک دو۔
اللہ کے علاوہ اور الٰہ: یہ ’’الٰہ‘‘ اپنا نفس اور اپنی خواہشات نفس بھی ہو سکتی ہیں اور جن برائیوں کا ذکر اوپر ہوا ہے۔ ان میں سے اکثر ایسی ہیں جو خواہش نفس کے پیچھے لگنے والوں میں پائی جاتی ہیں اور ان میں سے ہر برائی ایسی ہے جو انسان کو جہنم میں پہنچا دیتی ہے۔ بالخصوص یہ آخری برائی تو ایسی ہے۔ جس کے متعلق صراحت سے مذکور ہے کہ اللہ دوسرے گناہ تو جسے چاہے بخش دے گا مگر شرک کے لیے کبھی مغفرت نہیں ہو سکتی۔ اور نہ اسے جہنم سے کبھی نجات ہی حاصل ہو گی۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ جہنم قیامت کے دن لوگوں کے سامنے اپنی گردن نکالے گی اور بہ آواز بلند پکار کر کہے گی جسے تمام محشر کا مجمع سنے گا کہ میں تین قسم کے لوگوں پر مقرر کی گئی ہوں (۱) ہر سرکش، حق کے مخالف کے لیے (۲) ہر مشرک کے لیے (۳) ہر تصویر بنانے والے کے لیے پھر وہ ان سب سے لپیٹ جائے گی۔ (احمد: ۳/ ۴۰)