سورة ق - آیت 8

تَبْصِرَةً وَذِكْرَىٰ لِكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيبٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(ان چیزوں میں) ہر رجوع کرنے والے بندے کے لئے بصیرت اور سبق (حاصل کرنے کا سامان) ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی آسمان و زمین کی تخلیق اور دیگر اشیاء کا مشاہدہ اور ان کی معرفت ہر اس شخص کے لیے بصیرت و دانائی اور عبرت و نصیحت کا باعث ہے۔ جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہے۔ اللہ سے ڈرنے والا ہے۔