سورة ق - آیت 6

أَفَلَمْ يَنظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ كَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَزَيَّنَّاهَا وَمَا لَهَا مِن فُرُوجٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا انہوں نے اپنے اوپر آسمان کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے کس طرح اسے بنایا [٧] اور آراستہ کیا اور اس میں کوئی شگاف (بھی) نہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کے محیر العقول شاہکار: یہ لوگ جس چیز کو نا ممکن خیال کرتے ہیں پروردگار عالم اس سے بہت بڑھے چڑھے اپنی قدرت کے نمونے سامنے رکھ رہا ہے کہ آسمان کو دیکھو اس کی بناوٹ پر غور کرو۔ اس کے روشن ستاروں کو دیکھو اور دیکھو کہ اتنے بڑے آسمان میں کوئی سوراخ کوئی چھید، کوئی شگاف، کوئی دراڑ نہیں جیسا کہ سورہ الملک (۳) میں فرمایا کہ: ﴿الَّذِيْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا﴾ ’’اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان اوپر تلے پیدا کیے۔ تو خدا کی اس صفت میں کوئی خلل نہ دیکھے گا۔ تو پھر نگاہ ڈال کر دیکھ لے کہیں تجھ کو کوئی خلل نظر آتا ہے؟ پھر بار بار غور کر اور دیکھ تیری نگاہ نامراد و عاجز ہو کر تیری طرف لوٹ آئے گی۔‘‘