سورة الأحقاف - آیت 5

وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّن يَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَن لَّا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَن دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور اس شخص سے بڑھ کر اور کون گمراہ ہوگا جو اللہ کو چھوڑ کر انہیں پکارتا ہے جو قیامت تک اسے جواب نہیں دے [٦] سکتے بلکہ وہ ان کی پکار سے ہی بے خبر ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اس سے بڑھ کر کوئی گمراہ نہیں جو اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو پکارے اور ان سے وہ حاجتیں طلب کرے جن حاجتوں کو پورا کرنے کی ان میں طاقت ہی نہیں۔ بلکہ وہ تو اس سے بھی بے خبر ہیں کہ کوئی انھیں پکار رہا ہے قیامت تک انہیں پکارتے رہیں لیکن وہ غافل ہی ہیں، نہ سنتے ہیں نہ دیکھتے ہیں محض بے خبر ہیں نہ کسی چیز کو لے دے سکتے ہیں۔ قیامت کے دن جب سب لوگ اکٹھے کیے جائیں گے تو یہ معبودان باطل اپنے بندوں کے دشمن بن جائیں گے اور اس بات سے کہ یہ لوگ ان کی پوجا کرتے تھے صاف انکار کر دیں گے۔