قُلْ أَرَأَيْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِي السَّمَاوَاتِ ۖ ائْتُونِي بِكِتَابٍ مِّن قَبْلِ هَٰذَا أَوْ أَثَارَةٍ مِّنْ عِلْمٍ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
آپ ان سے کہئے : بھلا دیکھو اللہ کے سوا جنہیں تم پکارتے ہو، مجھے دکھاؤ تو سہی کہ زمین کی کیا چیز انہوں نے پیدا کی ہے یا آسمانوں کی تخلیق میں ان کا کچھ حصہ [٤] ہے؟ اگر تم سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب الٰہی یا علمی [٥] روایت میرے پاس لاؤ۔
اللہ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے کہ ذرا ان مشرکین سے پوچھو تو کہ اللہ کے سوا جن کو تم پوجتے ہو۔ جنھیں تم پکارتے ہو اور جن کی عبادت کرتے ہو۔ ذرا مجھے بھی تو ان کی طاقت اور قدرت دکھلاؤ کہ زمین کے کس ٹکڑے کو خود انہوں نے بنایا ہے؟ یا یہ ثابت کرو کہ آسمانوں میں ان کی شرکت کتنی ہے اور کہاں ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ آسمان ہو یا زمین ان سب کا پیدا کرنے والا صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ کسی کو ایک ذرے کا بھی اختیار نہیں۔ تمام ملک کا مالک وہی ہے ہر چیز پر کامل تصرف اور قبضہ رکھنے والا ہے۔ تم اس کے سوا دوسروں کی عبادت کیوں کرتے ہو۔ کیوں اس کے سوا دوسروں کو اپنی مصیبتوں میں پکارتے ہو۔ تمہیں یہ شرک کس نے سکھایا؟ اگر تم اللہ کے سوا اوروں کی پوجا پر کوئی آسمانی دلیل رکھتے ہو تو اس کتاب کو چھوڑو اور کوئی آسمانی صحیفہ ہی پیش کر دو۔ یعنی کوئی عقلی اور نقلی دلیل پیش کرو تاکہ تمہاری صداقت واضح ہو سکے۔