سورة الجاثية - آیت 37
وَلَهُ الْكِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آسمانوں اور زمین میں کبریائی [٤٩] اسی کے لئے ہے اور وہ زبردست ہے، حکمت والا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی بڑائی اور تکبر کرنے والا دوزخی ہے۔ گویا تکبر اور کبریائی ایسی صفت ہے جو صرف اللہ کو ہی سزا وار ہے۔ ایک مومن کبھی متکبر نہیں ہو سکتا۔ تکبر اور ایمان ایک دوسرے کی ضد ہیں۔ جو کسی ایک مومن کے دل میں میں جمع نہیں ہو سکتے۔ الحمد للہ سورہ الجاثیہ کی تفسیر مکمل ہوئی۔