سورة الجاثية - آیت 18

ثُمَّ جَعَلْنَاكَ عَلَىٰ شَرِيعَةٍ مِّنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر ہم نے آپ کے لئے دین [٢٥] کا ایک طریقہ مقرر کیا ہے۔ آپ بس اس کی پیروی کیجئے اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کیجئے جو علم نہیں رکھتے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

امت محمدیہ کو اقامتِ دین کی پیشوائی: اس آیت میں اُمت کو چوکنا کیا گیا ہے۔ یعنی اے نبی! ہم نے پہلے اہل عالم کی راہنمائی کے لیے بنی اسرائیل کو اقامت دین کا علمبردار بنایا تھا۔ وہ آپس میں فرقوں میں بٹ کر اس قابل ہی نہ رہے کہ اقامت دین کا فریضہ انجام دے سکتے۔ اب ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اقامت دین کی پیشوائی کے منصب پر سرفراز فرمایا ہے۔ اور جو تمہیں شریعت دی جا رہی ہے اس میں مکمل اور واضح ہدایات موجود ہیں۔ آپ بس ان احکام و ہدایات کے مطابق عمل کرتے جائیے۔ مشرکوں سے کوئی مطلب نہ رکھیے۔ ان میں سے ہر فرقہ آپ سے یہ توقع رکھے گا کہ آپ اس کے موقف کی حمایت کریں۔ آپ ان میں سے کسی کی بات نہ مانیے۔ کیوں کہ ان لوگوں نے یہ فرقے علم کی بنا پر نہیں بلکہ اپنی نفسانی خواہشات کی پیروی کی وجہ سے بنائے ہیں۔