اللَّهُ الَّذِي سَخَّرَ لَكُمُ الْبَحْرَ لِتَجْرِيَ الْفُلْكُ فِيهِ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
اللہ ہی ہے جس نے سمندر [١٥] کو تمہارے تابع کردیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں۔ اور تم اس کا فضل [١٦] تلاش کرو اور اس کے شکرگزار بنو
یعنی اس کو ایسا بنا دیا کہ تم کشتیوں اور جہازوں کے ذریعے اس پر سفر کر سکو۔ یعنی سمندروں میں کشتیوں اور جہازوں کا چلنا، یہ تمہارا کمال اور ہنر نہیں۔ یہ اللہ کا حکم اور اس کی مشیئت ہے۔ ورنہ اگر وہ چاہتا تو سمندر کی موجوں کو اتنا سرکش بنا دیتا کہ کوئی کشتی اور جہاز ان کے سامنے ٹھہر ہی نہ سکتا۔ جیسا کہ کبھی کبھی وہ اپنی قدرت کے اظہار کے لیے ایسا کرتا ہے۔ اگر مستقل طور پر موجوں کی طغیانیوں کا یہی عالم رہتا تو تم کبھی بھی سمندر میں سفر کرنے کے قابل نہ ہوتے۔ اللہ کا فضل تلاش کرو: سمندروں سے انسان کئی طرح کے فوائد حاصل کرتا ہے۔ یعنی تجارت کے ذریعے سے روزی کماتا ہے۔ ان سے موتی اور جواہرات نکالتا ہے۔ آبی جانوروں کا شکار کر کے گوشت حاصل کرتا ہے۔ اور یہ سب کچھ اس لیے کیا کہ تم ان نعمتوں پر اللہ کا شکر کرو جو تسخیر بحر کی وجہ سے تمہیں حاصل ہوتی ہیں۔