سورة الدخان - آیت 33
وَآتَيْنَاهُم مِّنَ الْآيَاتِ مَا فِيهِ بَلَاءٌ مُّبِينٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور ہم نے انہیں ایسی نشانیاں دیں جن میں صریح آزمائش [٢٥] تھی
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
آیات سے مراد وہ معجزات ہیں جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دئیے گئے تھے۔ ان میں آزمائش کا پہلو یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ دیکھے کہ وہ کیسے عمل کرتے ہیں یا پھر آیات سے مراد وہ احسانات ہیں جو اللہ نے ان پر فرمائے مثلاً فرعونیوں کو غرق کر کے ان کو نجات دینا۔ ان کے لیے دریا کو پھاڑ کر راستہ بنانا، بادلوں کا سایہ اور بارہ چشموں کا پھوٹنا اور من و سلویٰ کا نزول وغیرہ۔ اس میں آزمائش یہ ہے کہ ان احسانات کے بدلے میں یہ قوم اللہ کی فرمانبرداری کا راستہ اختیار کرتی ہے یا اس کی ناشکری کرتے ہوئے اس کی بغاوت اور سرکشی کا راستہ اپناتی ہے۔