سورة الدخان - آیت 16
يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْكُبْرَىٰ إِنَّا مُنتَقِمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(پھر) جس دن ہم بڑی سخت گرفت کریں گے تو پھر انتقام لے کے رہیں گے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ہم بڑی سخت گرفت کریں گے: اس سے مراد جنگ بدر کی گرفت ہے، جس میں ستر کافر مارے گئے اور ستر قیدی بنا لیے گئے۔ دوسری تفسیر کی رو سے یہ گرفت قیامت والے دن ہو گی امام شوکای فرماتے ہیں کہ یہ اس گرفت خاص کا ذکر ہے جو جنگ بدر میں ہوئی کیوں کہ قریش کے سیاق میں ہی اس کا ذکر ہے۔ اگرچہ قیامت والے دن بھی اللہ سخت گرفت فرمائے گا تاہم وہ گرفت عام ہو گی، ہر نافرمان اس میں شامل ہو گا۔