سورة الزخرف - آیت 22

بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَىٰ أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَىٰ آثَارِهِم مُّهْتَدُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

نہیں بلکہ وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے آباء و اجداد [٢١] کو ایک طریقے پر پایا اور ہم انہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اپنے آباء کی تقلید میں اتنے پختہ تھے کہ پیغمبر کی وضاحت اور دلیل بھی انھیں اس سے نہیں پھیر سکی۔ بلکہ شرک کی سند ان کے پاس ایک اور صرف ایک ہے اور وہ ہے اپنے باپ دادؤں کی تقلید کہ وہ جس دین پر تھے ہم بھی اسی دین پر ہیں اور رہیں گے۔