سورة الشورى - آیت 22

تَرَى الظَّالِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا كَسَبُوا وَهُوَ وَاقِعٌ بِهِمْ ۗ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِي رَوْضَاتِ الْجَنَّاتِ ۖ لَهُم مَّا يَشَاءُونَ عِندَ رَبِّهِمْ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِيرُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اس دن) آپ دیکھیں گے کہ یہ ظالم اپنے اعمال سے ڈر رہے ہوں گے مگر وہ (عذاب) ان پر واقع ہو کے رہے گا اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کئے وہ جنت کے باغوں میں ہوں گے۔ اپنے پروردگار کے ہاں جو چاہیں گے، انہیں ملے گا۔ یہی بہت بڑا فضل ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی انہیں قیامت کے دن جہنم کے المناک اور بڑے سخت عذاب ہوں گے۔ میدان قیامت میں تم دیکھو گے کہ یہ ظالم لوگ اپنے کرتوتوں سے لرزاں و ترساں ہوں گے۔ مارے خوف کے تھرا رہے ہوں گے۔ لیکن آج کوئی چیز نہ ہو گی جو انھیں بچا سکے۔ آج تو یہ اعمال کا مزہ چکھ کر ہی رہیں گے۔ لیکن ان کے برعکس ایمان دار نیکو کار لوگوں کا حال یہ ہو گا کہ وہ امن چین سے جنتوں کے باغات میں مزے کر رہے ہوں گے۔ عمدہ بہترین غذائیں، بہترین لباس اور بہترین سازو سامان انھیں ملے ہوں گے۔ جن کا دیکھنا سننا تو کہاں کسی انسان کے ذہن اور تصور میں بھی یہ چیزیں نہیں آ سکتیں۔