سورة فصلت - آیت 42

لَّا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ ۖ تَنزِيلٌ مِّنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جس میں باطل نہ آگے سے راہ پاسکتا ہے اور نہ پیچھے [٥٢] سے۔ یہ حکمت والے اور لائق ستائش اللہ کی طرف سے نازل ہوا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی وہ ہر طرح سے محفوظ ہے۔ آگے سے کا مطلب ہے کمی، اور پیچھے سے کا مطلب ہے زیادتی۔ یعنی باطل اس کے آگے سے آکر اس میں کمی اور نہ اس کے پیچھے سے آ کر اس میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اور نہ کوئی تغییر و تحریف ہی کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ کیوں کہ یہ اس کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ جو اپنے اقوال و افعال میں حکیم ہے۔ اور حمید یعنی محمود ہے۔ یا وہ جن باتوں کا حکم دیتا ہے اور جن سے منع فرماتا ہے۔ سب اچھے اور مفید ہیں۔ (ابن کثیر)