سورة فصلت - آیت 40

إِنَّ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي آيَاتِنَا لَا يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا ۗ أَفَمَن يُلْقَىٰ فِي النَّارِ خَيْرٌ أَم مَّن يَأْتِي آمِنًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ ۖ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

بلاشبہ جو لوگ ہماری آیات سے غلط مفہوم [٤٩] لیتے ہیں وہ ہم سے پوشیدہ نہیں۔ بھلا وہ شخص جو دوزخ میں ڈالا جائے گا وہ بہتر ہے یا وہ جو قیامت کے دن امن و امان سے آئے گا ؟ تم جو چاہتے ہو [٥٠] کرو، جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھ رہا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

الحاد کے معنی: ابن عباس رضی اللہ عنہماسے، کلام کو اس کی جگہ سے ہٹا کر دوسری جگہ رکھنے کے مروی ہیں۔ (تفسیر طبری: ۲۱/۴۷۸) قتادہ رضی اللہ عنہ وغیرہ سے الحاد کے معنی کفر و عناد کے مروی ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ملحد لوگ ہم سے مخفی نہیں ہمارے اسما و صفات کو ادھر اُدھر کر دینے والے ہماری نگاہوں میں ہیں۔ انھیں ہم بد ترین سزائیں دیں گے۔