سورة غافر - آیت 76

ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۖ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اب) دوزخ کے دروازوں میں سے داخل ہوجاؤ، تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔ تکبر [٩٧] کرنے والوں کا کیسا برا ٹھکانا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مسلم کتاب الایمان میں ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ وہ شخص جنت میں داخل نہ ہو گا جس کے دل میں رائی بھر بھی تکبر ہو۔‘‘ ایک شخص کہنے لگا ہر انسان اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو، اس کی جوتی اچھی ہو۔ (کیا یہ تکبرہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! ’’ اللہ خوبصورت ہے۔ خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ تکبر تو یہ ہے کہ تو حق کو ٹھکرا دے اور لوگوں کو حقیر سمجھے۔ (مسلم: ۹۱)