سورة غافر - آیت 75

ذَٰلِكُم بِمَا كُنتُمْ تَفْرَحُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَبِمَا كُنتُمْ تَمْرَحُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(پھر انہیں کہا جائے گا کہ) تمہارا یہ انجام اس وجہ سے ہے کہ کسی معقول وجہ کے بغیر زمین میں پھولے نہ سماتے تھے اور اکڑ اکڑ کر چلتے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

فرشتے ان سے کہیں گے کہ یہ بدلہ ہے اس کا جو دنیا میں بے وجہ گردن اکڑائے اکڑائے پھرتے تھے۔ جبر و تکبر میں مبتلا رہتے تھے لو اب آ جاؤ۔ جہنم کے ان دروازوں میں داخل ہو جاؤ۔ اب ہمیشہ یہیں پہ رہنا ہے تم جیسے اترانے والوں کی ہی یہ بری جائے قرار ہے۔ جس قدر تکبر کیے تھے اتنے ہی ذلیل و خوار آج بنو گے۔