سورة غافر - آیت 64

اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ قَرَارًا وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَصَوَّرَكُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَكُمْ وَرَزَقَكُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ ۖ فَتَبَارَكَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو جائے قرار [٨٣] اور آسمان کو (بمنزلہ) چھت [٨٤] بنایا اور تمہاری صورتیں بنائیں تو نہایت عمدہ [٨٥] بنائیں اور تمہیں پاکیزہ چیزوں [٨٦] کا رزق دیا۔ یہ (ان صفات کا مالک) ہے تمہارا پروردگار جو بڑا برکت والا اور تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

زمین کو جائے قرار بنایا: اللہ تعالیٰ نے تمھارے لیے زمین کو جائے قرار بنایا یعنی ٹھہری ہوئی اور فرش کی طرح بچھی ہوئی، کہ تم اس پر اپنی زندگی گزارو۔ چلو پھرو، آؤ جاؤ۔ اس پر پہاڑوں کو اس طرح گاڑ کر ٹھہرا دیا کہ اب ہل نہیں سکتی۔ آسمان کو تمہارے لیے چھت بنایا جو ہر طرح سے محفوظ ہے۔ یعنی قائم اور ثابت رہنے والی چھت۔ اگر اس کے گرنے کا اندیشہ ہوتا تو کوئی شخص آرام کی نیند سو سکتا تھا نہ کسی کے لیے کاروبار حیات کرنا ممکن ہوتا ہے۔ عمدہ صورتیں بنائیں: یعنی جتنے بھی روئے زمین پر حیوانات ہیں۔ ان سب میں تم انسانوں کو سب سے زیادہ خوش شکل، موزوں قامت، مناسب اعضا اور سڈول بدن عطا فرمایا۔ انواع و اقسام کے کھانے تمہارے لیے مہیا کیے جو لذیذ بھی ہیں اور قوت بخش بھی۔ اس نے کھلایا پلایا پہنایا اوڑھایا۔ پس صحیح معنوں میں خالق و رازق وہی رب العالمین ہے جیسے سورہ بقرہ (۲۱) میں فرمایا کہ: ﴿يٰاَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ﴾ ’’لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے اگلوں کو پیدا کیا تاکہ تم بچو۔ اسی نے تمہارے لیے زمین کو فرش اور آسمان کو چھت بنایا۔ اور آسمان سے بارش نازل فرما کر اس کی وجہ سے زمین سے پھل نکال کر تمہیں روزیاں دیں۔ پس تم ان باتوں کے جاننے کے باوجود اللہ کے شریک اوروں کو نہ بناؤ۔ یہاں بھی اپنی صفتیں بیان فرما کر ارشاد فرمایا کہ یہی تمہارا رب ہے۔ اور سارے جہاں کا رب بھی وہی ہے۔ وہ بلندی، پاکیزگی، برتری اور بزرگی والا ہے۔‘‘