سورة غافر - آیت 42

تَدْعُونَنِي لِأَكْفُرَ بِاللَّهِ وَأُشْرِكَ بِهِ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَأَنَا أَدْعُوكُمْ إِلَى الْعَزِيزِ الْغَفَّارِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

تم مجھے یہ دعوت دیتے ہو کہ میں اللہ سے کفر کروں اور ایسی چیزوں کو اس کا شریک بناؤں جن کے متعلق مجھے کچھ علم [٥٥ ] نہیں حالانکہ میں تمہیں اس کی طرف بلاتا ہوں جو سب پر غالب ہے اور بخشنے والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مومن کہتا ہے میں تمہیں اللہ کی طرف لے جانا چاہتا ہوں جو بڑی عزت اور کبریائی والا ہے۔ باوجود اس کے کہ وہ ہر شخص کی دعا قبول کرتا ہے جو اس کی طرف جھکے اور توبہ کرے۔ اور تم مجھے بلا رہے ہو سوائے اللہ کے دوسروں کی عبادت کی طرف یعنی بتوں کی طرف۔ جو کسی کی پکار سننے کی استعداد ہی نہیں رکھتے کہ کسی کو نفع پہنچا سکیں یا نقصان۔ جیسا کہ ارشاد فرمایا: ﴿اِنْ تَدْعُوْهُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَآءَكُمْ وَ لَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ﴾ ’’اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار سنتے ہی نہیں۔ اور اگر بالفرض سن بھی لیں تو فریاد رسی نہیں کریں گے۔‘‘