سورة غافر - آیت 9

وَقِهِمُ السَّيِّئَاتِ ۚ وَمَن تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ ۚ وَذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور انہیں برائیوں [١١] سے بچالے۔ اس روز جسے تو نے برائیوں [١٢] سے بچا لیا گویا تو نے اس پر رحمت کردی اور یہی بڑی کامیابی ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سیئات سے مراد: یعنی انھیں آخرت کی سزاؤں سے یا برائیوں کی جزا سے بچا لیا۔ یعنی آخرت کے عذاب سے بچ جانا اور جنت میں داخل ہو جانا، یہی بڑی کامیابی ہے۔ اس لیے کہ اس جیسی کوئی کامیابی نہیں۔ ان آیات میں اہل ایمان کے لیے دو عظیم خوش خبریاں ہیں، ایک تویہ کہ فرشتے ان کے لیے غائبانہ دعا کرتے ہیں۔ دوسری یہ کہ اہل ایمان کے خاندان جنت میں اکٹھے ہو جائیں گے۔