وَلَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لَافْتَدَوْا بِهِ مِن سُوءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ وَبَدَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَكُونُوا يَحْتَسِبُونَ
اور اگر ان ظالموں کو زمین کی ساری دولت میسر ہو اور اتنی اور بھی ہو تو وہ روز قیامت کے برے عذاب سے بچنے کے لئے فدیہ میں دینے [٦٣] کو تیار ہوجائیں گے۔ اس دن اللہ کی طرف سے ان کے لئے ایسا عذاب ظاہر ہوگا جو ان کے سان گمان میں بھی نہ ہوگا
ظالموں سے مراد مشرکین ہیں: یعنی اگر ان کے پاس روئے زمین کے خزانے اور اتنے ہی اور ہوں تو بھی یہ قیامت کے بد ترین عذاب کے بدلے اپنے فدیہ میں اور اپنی جان کے بدلے میں دینے کو تیار ہو جائیں گے۔ لیکن اس دن کوئی فدیہ، کوئی بدلہ قبول نہ کیا جائے گا جیسے سورہ آل عمران میں فرمایا: ﴿مِنْ اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّ لَوِ افْتَدٰى بِهٖ﴾ ’’وہ زمین بھر سونا بھی بدلے میں دے دیں تو قبول نہیں کیا جائے گا۔‘‘