سورة الزمر - آیت 45

وَإِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ ۖ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جب اللہ اکیلے کا ذکر کیا جائے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل گھٹ جاتے [٦١] ہیں اور جب اللہ کے علاوہ دوسروں کا ذکر کیا جائے تو ان کی باچھیں کھل جاتی ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ان کافروں کو توحید کا کلمہ سننا پسند نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا سن کر ان کے دل تنگ ہو جاتے ہیں۔ ان کا جی اس میں نہیں لگتا، کفر و تکبرا نہیں روک دیتا ہے۔ جیسا کہ سورہ صافات میں ہے ارشاد کہ: ﴿اِنَّهُمْ كَانُوْا اِذَا قِيْلَ لَهُمْ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ يَسْتَكْبِرُوْنَ﴾ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ ایک اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں تو یہ تکبر کرنے اور ماننے سے جی چراتے ہیں۔ چوں کہ ان کے دل حق کے منکر ہیں اس لیے باطل کو بہت جلد قبول کر لیتے ہیں۔ جہاں بتوں کا اور دوسرے معبودوں کا ذکر آیا، ان کی باچھیں کھل گئیں۔