سورة الزمر - آیت 11
قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللَّهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ کہئے : مجھے تو یہ حکم ہوا ہے کہ میں خالصتاً اسی کی حاکمیت تسلیم کرتے ہوئے اس کی عبادت [٢٢] کروں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ہر نبی سب سے پہلے خود اپنی نبوت پر ایمان لاتا ہے اور احکام الٰہی کا عملی نمونہ پیش کرتا ہے: یعنی ہر نبی پر یہ واجب ہوتا ہے کہ سب سے پہلے خود اپنی نبوت پر ایمان لائے، پھر دوسروں کو دعوت دے۔ اسی طرح اس پر یہ بھی واجب ہوتا ہے کہ اللہ کی طرف سے جو بھی حکم نازل ہو سب سے پہلے خود اس پر عمل کرے اور اپنی ذات کو بطور نمونہ دوسروں کے سامنے پیش کرے پھر دوسروں کو دعوت دے۔ یہاں بھی اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے یہ بات کہلوائی کہ مجھے یہ حکم ہوا ہے کہ خالصتاً اللہ اکیلے کی عبادت کروں اور اس حکم پر سب سے پہلے میں خود سر تسلیم خم کرتا ہوں۔