خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اس نے زمین و آسمان کو حق [٨] کے ساتھ پیدا کیا۔ وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے اور سورج اور چاند کو کام پر لگا دیا۔ ہر ایک، ایک مقررہ وقت تک یونہی [٩] چلتا رہے گا۔ یاد رکھو! وہی سب پر غالب [١٠] اور بخش دینے والا ہے۔
تخلیق کائنات اور عقیدہ توحید: ہر چیز کا خالق و مالک، سب پر حکمران اور سب پر قابض اللہ ہی ہے۔ دن رات کا الٹ پھیر اسی کے ہاتھ میں ہے، اسی کے حکم سے انتظام کے ساتھ دن رات ایک دوسرے کے پیچھے مسلسل اور برابر چلے آرہے ہیں نہ وہ آگے بڑھ سکے نہ وہ پیچھے رہ سکے سورج چاند کو اس نے مسخر کر رکھا ہے۔ یہ چاند سورج جب سے پیدا کیے گئے ہیں انسان کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ قیامت تک تم اس انتظام میں کوئی فرق نہ پاؤ گے لیکن یہ نظام شمس و قمر بھی ابدی نہیں ہے۔ ایک وقت آئے گا جب اس کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔ وہی سب پر غالب ہے: اللہ تعالیٰ کائنات کی ہر چیز سے زبردست اور ان سب پر غالب ہے۔ وہ عزت و عظمت والا، کبریائی اور رفعت والا ہے۔ گنہگاروں اور عاصیوں کو وہی بخشنے والا، مہربان ہے۔