سورة ص - آیت 84
قَالَ فَالْحَقُّ وَالْحَقَّ أَقُولُ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
فرمایا : حق بات یہ ہے اور میں حق ہی کہا کرتا ہوں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
تجھ سے مراد ابلیس، اس کی اولاد اور اس کا پورا لاؤ لشکر ہے۔ جو بنی آدم کو مختلف طرح کی گمراہیوں میں مبتلا کرنے میں مصروف ہے۔ انہیں صرف اپنے گناہوں کا ہی عذاب نہیں دیا جائے گا۔ بلکہ بنی آدم سے جن لوگوں نے ان کی پیروی کی اور گناہ کرتے رہے ان کے گناہوں کا حصہ رسدی بھی انھیں بھگتنا پڑے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے آدم صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا کیا تو جب تک چاہا انھیں پڑا رہنے دیا۔ ابلیس آپ کے ارد گرد چکر لگاتا تھا۔ جب اس نے دیکھا کہ جسم کھوکھلا ہے تو اسے معلوم ہو گیا کہ یہ ایسی مخلوق ہے جو اپنے آپ قابو نہ رکھ سکے گی۔ (مسند احمد: ۳/ ۱۵۲، مسلم: ۲۶۱۱)