سورة ص - آیت 75

قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ ۖ أَسْتَكْبَرْتَ أَمْ كُنتَ مِنَ الْعَالِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اللہ تعالیٰ نے اس سے پوچھا : اے ابلیس! جس انسان کو میں نے اپنے ہاتھوں [٧٠] سے بنایا اسے سجدہ کرنے سے تجھے کس بات نے روک دیا؟ کیا تو بڑا بننا چاہتا ہے یا تو ہے ہی اونچا درجہ رکھنے والوں [٧١] میں سے؟

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ کے ہاتھ پاؤں: اللہ تعالیٰ نے بڑی صراحت سے فرمایا کہ آدم کے پتلے کو میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا ہے اس سے کائنات کی تمام اشیا پر آدم علیہ السلام اور بنی آدم کا شرف اور فضیلت ثابت ہوئی۔ اور اللہ تعالیٰ کے ہاتھ پاؤں کیسے ہیں تو یہ بات سمجھنے کے نہ ہم مکلف ہیں اور نہ سمجھ سکتے ہیں۔ ہماری عاقبت بس اسی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ جو کچھ فرمائے اسے جوں کا توں تسلیم کر لیں۔