سورة ص - آیت 25
فَغَفَرْنَا لَهُ ذَٰلِكَ ۖ وَإِنَّ لَهُ عِندَنَا لَزُلْفَىٰ وَحُسْنَ مَآبٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تب ہم نے ان کی یہ غلطی معاف کردی اور ہمارے ہاں یقیناً اسے بڑا قرب ملے گا اور اچھی باز گشت [٣٢] ہوگی
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اس غلطی سے ان کے تقرب اور مرتبہ میں کچھ فرق نہیں آیا۔ صرف تھوڑی سی تنبیہ کر دی گئی۔ کیوں کہ مقربین کی چھوٹی سی غلطی بھی بڑی سمجھی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ہم نے اسے بخش دیا۔ قیامت کے دن اس کی بڑی قدر و منزلت ہو گی۔ وہ نبیوں اور عادلوں کا درجہ پائیں گے۔ ایک حدیث میں آتا ہے عادل لوگ نور کے منبروں پر رحمن کے دائیں جانب ہوں گے۔ اللہ کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں۔ یہ عادل وہ ہیں جو اپنی اہل و عیال میں اور جن کے وہ مالک ہوں عدل و انصاف کرتے تھے۔ (مسلم: ۱۸۲۷)