سورة الصافات - آیت 142
فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَهُوَ مُلِيمٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
چنانچہ مچھلی نے انہیں نگل لیا [٨٣] اور وہ ملامت زدہ [٨٤] تھے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اسی وقت ایک بہت بڑی مچھلی کو جناب باری تعالیٰ کا فرمان جاری ہوا کہ حضرت یونس علیہ السلام کو نگل لے۔ لیکن نہ تو ان کا جسم زخمی ہو اور نہ کوئی ہڈی ٹوٹے چنانچہ اس مچھلی نے پیغمبر الٰہی کو نگل لیا۔ اس طرح سیدنا یونس علیہ السلام جیتے جاگتے مچھلی کے پیٹ میں چلے گئے۔ وہ ملامت زدہ تھے: ملیم کا معنی وہ شخص ہے جس کا ضمیر خود ہی اسے ملامت کر رہا ہو۔ اور سیدنا یونس علیہ السلام کو اپنی اجتہادی غلطی کا احساس بھاگنے کے فوراً بعد ہی ہو گیا تھا۔ اور قرعہ میں ہر بار آپ کا نام نکلنے پر اس کا یقین ہو گیا۔