سورة الصافات - آیت 123
وَإِنَّ إِلْيَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور الیاس بھی بلاشبہ رسولوں میں سے تھے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سیدنا الیاس کا مرکز تبلیغ اور بعل کی پرستش: سیدنا الیاس علیہ السلام سیدنا ہارون علیہ السلام کی اولاد سے ہیں۔ آپ کی قوم بعل نامی بت کی پرستش کرتی تھی۔ اور یہی ان کا دیوتا تھا۔ ان لوگوں نے ایک خاص دیوتا کو بعل (یعنی دوسرے دیوتاؤں یا معبودوں کا سردار) کے نام سے موسوم کر رکھا تھا بابل سے لے کر مصر تک پورے شرق اوسط میں بعل پرستی پھیلی ہوئی تھی۔ بنی اسرائیل جب فرعون سے نجات پا کر مصر سے فلسطین آ کر آباد ہوئے اور ان لوگو ں سے شادی بیاہ ہوئے تو یہ مرض ان میں بھی پھیل گیا۔ بعل کے نام کا ایک مذبح بھی بنا ہوا تھا جس پر قربانیاں دی جاتی تھیں۔ عوام تو درکنار فلسطین کی اسرائیلی ریاست بھی بعل پرستی میں مبتلا ہو گئی۔