وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ
ان کے پاس نگاہیں نیچی رکھنے والی [٢٦] اور موٹی موٹی آنکھوں [٢٧] والی عورتیں ہوں گی۔
نیچی نگاہوں والی عورتیں: ان کے پاس نیچی اور شرمیلی نظروں والی پاک دامن اور عفیفہ حوریں ہیں۔ جن کی نگاہ اپنے خاوندوں کے چہرے کے سوا کبھی کسی کے چہرے پر نہیں پڑتی اور نہ پڑے گی بڑی بڑی موٹی رسیلی آنکھیں ہیں۔ حسن صورت اور حسنِ سیرت دونوں چیزیں ان میں موجود ہیں۔ جیسے انڈے کے نیچے چھپی ہوئی جھلی: شتر مرغ کے انڈے بہت خوش رنگ ہوتے ہیں جو زردی مائل سفید ہوتے ہیں اور ایسا رنگ حسن و جمال کی دنیا میں سب سے عمدہ سمجھا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے یہ تشبیہ، صرف سفیدی میں ہی نہیں ہے بلکہ خوش رنگی اور حسن ورعنائی میں بھی ہے۔ اور اس تعبیر کی تائید اس آیت سے بھی ہوتی ہے۔ سورہ (رحمن) (۵۸) میں ارشاد ہے: ﴿كَاَنَّهُنَّ الْيَاقُوْتُ وَ الْمَرْجَانُ﴾ اہل جنت کی عورتیں یا قوت اور مرجان کی طرح ہوں گی۔ حدیث میں ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے سوال پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حور عین سے مراد، بہت بڑی آنکھوں والی، سیاہ پلکوں والی حوریں ہیں۔ پھر فرمایا بیض مکنوں سے کیا مراد ہے؟ فرمایا ’’ انڈے کے اندر کی سفید جھلی۔ (تفسیر طبری ۲۱/۴۴)