سورة الصافات - آیت 13
وَإِذَا ذُكِّرُوا لَا يَذْكُرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جب سمجھایا جائے تو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی یہ ان کا شیوا ہے کہ کوئی نصیحت قبول نہیں کرتے اور کوئی واضح دلیل یا معجزہ پیش کیا جائے تو مسخرا پن کرنے لگتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ تو جادو ہے۔ ہم کسی طرح اس بات کو نہیں مانتے کہ مر کر مٹی ہو کر پھر جی اُٹھیں گے بلکہ ہمار ے باپ دادا بھی دوسری زندگی میں آ جائیں گے۔ اے نبی! تم ان سے کہہ دو کہ ہاں تم یقیناً دوبارہ پیدا کیے جاؤ گے۔ جیسا کہ سورہ النمل (۸۷) میں فرمایا: ﴿وَ كُلٌّ اَتَوْهُ دٰخِرِيْنَ﴾ سب اس کی بارگاہ میں ذلیل ہو کر آئیں گے۔ سورہ المومن (۶۰) میں فرمایا: ﴿اِنَّ الَّذِيْنَ يَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِيْ سَيَدْخُلُوْنَ جَهَنَّمَ دٰخِرِيْنَ﴾ ’’جو لوگ میری عبادت سے انکار کرتے ہیں عنقریب وہ جہنم میں ذلیل و خوار ہو کر داخل ہوں گے۔‘‘