إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ
بلاشبہ ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے مزین [٤] کیا ہے۔
وَلَقَدْ زَیَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْیَا (سورہ ملک۵) ہم نے آسمان دنیا کو زینت دی ستاروں کے ساتھ۔ اور انھیں شیطانوں کے رجم کرنے کا ذریعہ بنایا اور ہم نے ان کے لیے آگ سے جلا دینے والے عذاب تیار کر رکھے ہیں۔ یعنی آسمان دنیا پر زینت کے علاوہ ستاروں کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ سرکش شیاطین سے حفاظت ہو۔ چنانچہ شیطان جب آسمان پر کوئی بات سننے کے لیے جاتے ہیں تو ستارے ان پر ٹوٹ کر گرتے ہیں۔ جس سے بالعموم شیطان جل جاتے ہیں۔ اللہ کی شریعت اور تقدیر کے امور کی کسی گفتگو کو وہ سن ہی نہیں سکتے۔ جدھر سے بھی یہ آسمان پر چڑھنا چاہتے ہیں وہیں سے ان پر آتش بازی کی جاتی ہے۔ انھیں پست و ذلیل کرنے، روکنے اور نہ آنے دینے کی یہ سزا بیان کی ہے۔ اور آخرت کے دائمی عذاب ابھی باقی ہیں۔ جو بڑے المناک، درد ناک اور ہمیشگی والے ہوں گے۔