سورة يس - آیت 59
وَامْتَازُوا الْيَوْمَ أَيُّهَا الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اے مجرمو! آج تم الگ [٥٤] ہوجاؤ
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
نیک و بد علیحدہ کر دئیے جائیں گے: یعنی کافروں سے کہہ دیا جائے گا کہ مومنوں سے دور ہو جاؤ۔ پھر ہم انھیں الگ الگ کر دیں گے جیسا کہ سورہ روم میں ارشاد ہے: ﴿وَ يَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ يَوْمَىِٕذٍ يَّتَفَرَّقُوْنَ﴾ جس روز قیامت قائم ہو گی اس روز سب کے سب جدا جدا ہو جائیں گے۔‘‘ یعنی ان کے دو گروہ بن جائیں گے۔ دوسرا مطلب یہ ہےکہ مجرمین کو ہی مختلف گروہوں میں الگ الگ کر دیا جائے گا مثلاً یہودیوں کا گروہ، عیسائیوں کا گروہ، صبائیوں کا گروہ، مجوسیوں کا گرو، زانیوں کا گروہ، شرابیوں کا گروہ وغیرہ وغیرہ۔