تَنزِيلَ الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ
جو غالب اور رحم کرنے والے کا نازل [٤] کردہ ہے۔
یعنی اس قرآن حکیم کو نازل کرنے والا کوئی کمزور قسم کا ناصح نہیں ہے جس نے کچھ احکام و نصائح بھیج دئیے ہوں جسے اگر تم قبول کر لو تو اچھا اور اگر نظر انداز کر دو تو بھی تمہارا کچھ نہیں بگڑے گا۔ بلکہ اس کا نازل کرنے والا فرمانروائے کائنات ہے جو سب پر غالب ہے اور اپنے فیصلوں کو نافذ کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ وہ رحم کرنے والا ہے: یعنی وہ رحیم اس لحاظ سے کہ اس نے تمہاری راہنمائی کے لیے یہ قرآن اور یہ نبی بھیج کر تم پر مہربانی فرمائی ہے تاکہ تم لوگ گمراہیوں سے بچ کر دنیا و آخرت کی فلاح سے ہم کنار ہو سکو۔ اور اس لحاظ سے بھی کہ جو اس پرا ایمان لے آئے اور اس کا بندہ بن کر رہے گا اس کے لیے نہایت مہربان ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہودی اکہتر یا بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے اور نصاریٰ بھی اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹے اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہو گی۔ (ابو داؤد: ۴۹۶۶، ترمذی: ۲۶۴۰)