سورة فاطر - آیت 29

إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے، نماز قائم کرتے، اور جو کچھ ہم نے انہیں دے رکھا ہے اس میں سے خفیہ اور علانیہ خرچ کرتے ہیں وہ ایسی تجارت کے امیدوار [٣٤] ہیں جس میں کبھی خسارہ نہ ہوگا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کتاب اللہ کی تلاوت کے فضائل: مومن بندوں کی صفتیں بیان ہو رہی ہیں کہ وہ کتاب اللہ کی تلاوت میں مشعول رہتے ہیں۔ ایمان کےساتھ پڑھتے رہتے ہیں نماز کی پابندی یعنی وقت پر ادا کرنا اور پورے ارکان اور خشوع و خصوع کے ساتھ ادا کرنا ہے۔ ظاہر و باطن میں اللہ کے بندوں کے ساتھ سلوک کرنے والے ہوتے ہیں۔ رات دن، اعلانیہ اور پوشیدہ دونوں طریقوں سے حسب ضرورت خرچ کرتے ہیں ایسے لوگوں کا اجر اللہ کے ہاں یقینی ہے بلکہ بڑھا چڑھا کر ملے گا، جس میں مندے اور کمی کا امکان نہیں۔