إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا ۚ إِنَّمَا يَدْعُو حِزْبَهُ لِيَكُونُوا مِنْ أَصْحَابِ السَّعِيرِ
شیطان یقیناً تمہارا دشمن ہے۔ لہٰذا اسے دشمن ہی سمجھو۔ وہ تو اپنے پیرو کاروں کو صرف اس لئے بلاتا ہے کہ وہ [١٠] دوزخی بن جائیں
لہٰذا اے لوگو! شیطان کے فریب میں نہ آ جانا۔ اس کے چلتے پھرتے جادو میں نہ پھنس جانا۔ اس کی چکنی چپڑی باتوں میں آ کر اللہ اور رسول اللہ کے حق کلام کو نہ چھوڑ بیٹھنا وہ کبھی تمہارا دوست نہیں بن سکتا۔ وہ شرکیہ عقائد اور بدعات خواہ کتنے ہی خوبصورت انداز میں پیش کرے اور تم اسے کار ثواب اور اس میں فلاح دارین ہی سمجھنے لگو۔ حقیقت میں وہ تمہارے ساتھ دشمنی کر رہا ہے۔ اس کا اولین مقصد ہی یہ ہے کہ وہ اکیلا دوزخ میں نہ جائے بلکہ جنوں اور انسانوں کی ایک کثیر تعداد کواپنا ساتھی بنا کر اپنے ہمراہ دوزخ میں لے جائے۔ (تیسیر القرآن)