وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ يَقُولُ لِلْمَلَائِكَةِ أَهَٰؤُلَاءِ إِيَّاكُمْ كَانُوا يَعْبُدُونَ
اور جس دن اللہ تمام انسانوں کو جمع کرے گا پھر فرشتوں [٦٢] سے پوچھے گا :’’کیا یہ لوگ تمہاری ہی عبادت کیا کرتے تھے؟‘‘
فرشتوں سے الوہیت کے متعلق سوال: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مشرکوں کو شرمندہ کرنے کے لیے، لا جواب اور بے عذر کرنے کےلیے ان کے سامنے فرشتوں سے پوچھے گا، کیا تم نے انھیں اپنی عبادت کرنے کو کہا تھا؟ ارشاد ہے: ﴿ءَاَنْتُمْ اَضْلَلْتُمْ عِبَادِيْ هٰٓؤُلَآءِ اَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِيْلَ﴾ (الفرقان: ۱۷) ’’کیا تم نے انھیں گمراہ کیا تھا یا یہ خود ہی بہکے ہوئے تھے۔‘‘ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے بھی یہی سوال ہو گا۔ چنانچہ ارشاد ہے: ﴿ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِيْ وَ اُمِّيَ اِلٰهَيْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قَالَ سُبْحٰنَكَ مَا يَكُوْنُ لِيْ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَيْسَ لِيْ بِحَقٍّ﴾ (المائدہ: ۱۱۶) ’’کیا تم لوگوں سے کہہ آئے تھے کہ اللہ کو چھوڑ کر میری اور میری ماں کی عبادت کرنا؟ آپ جواب دیں گے کہ اللہ تیری ذات پاک ہے۔ جو کہنا مجھے سزاوارا نہ تھا اسے میں کیسے کہہ دیتا؟‘‘