سورة سبأ - آیت 1

الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي الْآخِرَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لئے ہے جو آسمانوں اور زمین میں ہر چیز کا مالک ہے اور آخرت [١] میں (بھی) تعریف اسی کے لئے ہے اور وہ حکمت والا [٢] اور باخبر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

چوں کہ دنیا اور آخرت کی سب نعمتیں اور رحمتیں اللہ ہی کی طرف سے ہیں اور انسان کو جو نعمت بھی ملتی ہے وہ اس کی پیدا کردہ ہے۔ اور اسی کا احسان ہے۔ اسی لیے آسمان و زمین کی ہر چیز کی تعریف دراصل ان نعمتوں پر اللہ ہی کی حمد و تعریف ہے۔ اسی کی حکومت ہے اور اسی کی طرف سب لوٹائے جاتے ہیں۔ زمین و آسمان میں جو کچھ ہے سب اس کے ماتحت ہیں۔ سب اس کے غلام ہیں۔ سب پر اسی کا تصرف ہے۔ اور آخرت میں اس کی تعریفیں ہوں گی: ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اِنَّ لَنَا لَلْاٰخِرَةَ وَ الْاُوْلٰى ﴾ (اللیل: ۱۳) وہ اپنے افعال، اقوال، تقدیر، شریعت، سب میں حکومت والا ہے۔ اور ایسا باخبر ہے کہ وہ کائنات کے ایک ایک کل پرزے کی براہِ راست نگرانی کی رہا ہے۔ اور مدت ہائے دراز گزرنے پر بھی کائنات کے کسی کل پرزے میں کبھی کوئی کمی، کوتاہی یا گڑ بڑ واقع نہیں ہوئی۔