لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا
اگر منافق لوگ اور وہ جن کے دلوں میں مرض [١٠٠] ہے اور مدینہ میں دہشت انگیز افواہیں پھیلانے والے باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان کے خلاف اٹھا کھڑا [١٠١] کریں گے۔ پھر وہ تھوڑی ہی مدت آپ کے پڑوس میں رہ سکیں گے
منافقوں اور یہودیوں کا گٹھ جوڑ: یعنی ایک تو انھیں بد نظری اور شہوت پرستی کا روگ لگا ہوا ہے دوسرا نفاق کا، کہ وہ اپنے آپ کو شمار تو مسلمانوں میں کرتے ہیں لیکن ہر معاملے میں اس کے بد خواہ، تنگ کرنے والے اور انھیں بدنام کرنے پر تلے بیٹھے ہیں اور ان کے ساتھی مدینہ کے یہود ہیں۔ یہ دونوں ایک دوسرے کے ہمراہ مسلمانوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے مختلف قسم کی سنسنی خیز افواہیں گھڑتے اور پھیلاتے رہتے ہیں۔ (تیسیر القرآن)